Main Jo Shair Kabhi Hota

Main Jo Shair Kabhi Hota

Asif Mehdi

Длительность: 4:19
Год: 1986
Скачать MP3

Текст песни

میں جو شاعر کبھی ہوتا، تیرا سہرا کہتا
میں جو شاعر کبھی ہوتا، تیرا سہرا کہتا
چاند کو چاند نہ کہتا، تیرا چہرہ کہتا

میں جو شاعر کبھی ہوتا، تیرا سہرا کہتا
چاند کو چاند نہ کہتا، تیرا چہرہ کہتا
میں جو شاعر کبھی ہوتا، تیرا سہرا کہتا

تجھ کو لے اڑتا ہوا بن کے میں خوشبو کی طرح
تجھ کو لے اڑتا ہوا بن کے میں خوشبو کی طرح
عمر بھر رکھتا زمانے کی نگاہوں سے پرے

دل بھی گر پوچھتا تیرا تو کبھی نہ کہتا

میں جو شاعر کبھی ہوتا، تیرا سہرا کہتا

خوش نصیبی سے مجھے اپنی ہی لگتا ہے یہ ڈر
خوش نصیبی سے مجھے اپنی ہی لگتا ہے یہ ڈر
میری خوشیوں کو نہ ڈس لے کسی دشمن کی نظر

چشمِ بد دور نہ کہتا تو بھلا کیا کہتا

میں جو شاعر کبھی ہوتا، تیرا سہرا کہتا

تیرے قدموں پہ ہی جاں اپنی فدا کر دیتا
تیرے قدموں پہ ہی جاں اپنی فدا کر دیتا
آخری فرض محبت کا ادا کر دیتا

اور اسی فرضِ محبت کو میں سجدہ کہتا

میں جو شاعر کبھی ہوتا، تیرا سہرا کہتا
چاند کو چاند نہ کہتا، تیرا چہرہ کہتا
میں جو شاعر کبھی ہوتا، تیرا سہرا کہتا